کچھ لوگ بیگانے ہو کر بھی اپنے سے لگنے لگتے ہیں Poet: Zoofashan waheed

کچھ لوگ بیگانے ہو کر بھی اپنے سے لگنے لگتے ہیں
نظروں سے دور رہ کر بھی وہ دلوں میں بسنے لگتے ہیں

دل جب ملتے ہیں اور فاصلے مٹ جاتے ہیں
تو دور رہنے والے بھی بہت قریب لگنے لگتے ہیں

باندھتے ہیں جو پل ہر وقت تعریفوں کے
وہ لوگ اس وجہ سے دل کو بھلے لگنے لگتے ہیں

اور جو دیتے ہیں آگاہی عیبوں سے ہمارے
وہ لوگ محض اس بناء پر قابل نفرت لگنے لگتے ہیں

خوش خلقی اور نرمی رکھنے والے لوگ
نیک نامی کی بلندیوں کو چھونے لگتے ہیں

ضوفی~ اللہ پر بھروسہ اور توکل کرنے والے لوگ
کامیابی کی سیڑھیاں چڑھنے لگتے ہیں